مسکرا کر نہیں تجسس سے دیکھئے مجھ کو
کہ میں جو پہلے تھا وہ اب نہیں رہا ۔
मुस्कुराओ मत, मुझे जिज्ञासा से देखो
जो मैं पहले था वह अब नहीं रहा।.
ﺗﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﺸﺶ ﮐﯿﺴﮯ ﺗُﺠﮭﮯ ﺳﻤﺠﮭﺎﺅﮞ
ﺍِﻥ ﭼﺮﺍﻏﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﻧﯿﻨﺪ ﺍُﮌﺍ ﺭﮐﮭﯽ ﮨﮯ
لے کر ہاتھوں میں ہاتھ عمر بھر کا سودہ کر لیں
کچھ محبت تم کر لو کچھ محبت ہم کر لیں
इसे हाथ में लें और आजीवन सौदा करें
तुम कुछ प्यार करो, हम कुछप्यार करते हैं
محسوس کر ہمیں خود میں
تیری سانسوں میں رہتے ہیں ہم
تیری سادگی تیری عاجزی تیری ہَر ادا کمال ہےمجھے فخر ہے مجھے ناز ہے میرا یار بے مثال ہے
جیسے کوئی چھوڑ نہیں سکتا مزہب اپنا
ایسا ہی کچھ عقیدہ ہم تیرے لیے رکھتے ہیں
जिस तरह धर्म को कोई नहीं छोड़ सकता,
उसी तरह हमारी भी आपके लिए ऐसी मान्यता है
0 Comments